وزیراعظم پر اعتماد نہیں اس لیے انہیں اعتماد کا ووٹ نہیں دیا: سراج الحق

لاہور: امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم پر اعتماد نہیں اس لیے انہیں اعتماد کا ووٹ نہیں دیا ، موجودہ نظام مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کا تسلسل ہے۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ سینیٹ اور قومی اسمبلی جاگیرداروں ، سرمایہ داروں کا کلب بن چکے ہیں ۔ پارٹیوں نے پیسے لے کر سینیٹ کیلئے ریوڑیوں کی طرح ٹکٹ بانٹے ، سیاسی جماعتوں کا ٹکٹیں فروخت کرنا شرمناک ہے ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ سینیٹ انتخابات میں لگی منڈیاں سب نے دیکھیں ، سینیٹ انتخابات میں جو کچھ ہوا اور جو ہوگا جلد سامنے آ جائے گا ، انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت میں دلیل کی بات ختم اور گالم گلوچ عام ہوچکا ہے ، چہروں کی تبدیلی سے نظام تبدیل نہیں ہوسکتا ۔
سراج الحق نے کہا کہ مہنگائی اور بیروزگاری سے عوام کا سانس لینا مشکل ہوگیا ۔
دوسری جانب رہنما پیپلز پارٹی شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کی نئی لہر تشویشناک ہے ، حکومت کی ساری توجہ اس وقت حکومت بچانے پر ہے ، ملک میں عوام کے مسائل گھمبیر ہو رہے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی معاشی ٹیم 2 ماہ سے الیکشن میں مصروف رہی ، ملک میں مہنگائی کی شرح مجموعی طور پر 14.95 فیصد پر پہنچ چکی ہے ۔ شیری رحمان نے کہا کہ تیل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ مہنگائی کا سبب بن رہا ہے ۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ چینی کی قیمت ایک بار پھر 110 روپے کلو ہو گئی ہے ، کیا وزیراعظم ایک بار پھر نوٹس لیں گے؟ وزیراعظم اور وزرا مہنگائی کم ہونے کا دعویٰ کر رہے ہیں جبکہ دودھ ، چکن اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ ہو گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ غریب اور متوسط طبقے کو دسترخوان پر دال بھی میسر نہیں کیونکہ عوام کی قوت خرید ختم ہو چکی ہے ۔ حکومت کرسی بچانے کے بجائے مہنگائی پر دھیان دے ۔